پیر، 7 دسمبر، 2015

آل
نام دوسری زبانوں میں 
عربی : بقم 
فارسی : بکم 
ہندی : دکھشنی
 بنگالی :بکم کا شٹھ ، پتنگ لکڑ بھی کہتے ہیں
 انگریزی
 Hematoxylon     

یہ درخت بکم ہندی کی لکڑی کا اندرونی حصہ ہے اس میں گیلک ایسڈ ،ٹینک ایسڈ 
اور ایک رنگ دار مادہ ساپن ریڈ پائے جاتے ہیں
رنگ:سرخ رنگ کی لکڑی
ذائقہ:قدرے تلخ
مزاج:گرم درجہ سوم ،خشک درجہ چہارم
مقام پیدائش : پیگو (برما )مدارس ،دکن وغیرہ
شناخت:سرخ صندل   کی لکڑی کے مشابہ ہوتی ہے ،لیکن زیادہ سخت اورز محنت ہوتی ہے
مقدار خوراک :دو گرام تا تین گرام
افعال  و استعمال:باریک پیس کر زخموں پر چھڑکتے ہیں ، جریان خون کو روکنے اور زخم مند مل کرنے میں مفید ہے بچوں کو اسہال و پیچش میں کھلاتے ہیں ا س کے 
جوشاندے سے منہ دھونا چہرے کے رنگ کو نکھارتا ہے اور اس سے سیلان الرحم  میں پچکاری کرتے ہیں زیادہ مقدار میں دینے سے خشکی پیداکر کے مہلک ثابت ہوتا ہے بقدر پندرہ گرام زہر قاتل ہے نیز کپڑے رنگنے اور سرخ روشنائی بنانے میں کام آتی ہے    



 

اتوار، 13 ستمبر، 2015

افیون ، Opium

Opium ، افیون
 نام 
۔( عربی )۔ افیون ، لبن الخشخاش
۔( گجراتی )۔ اپو 
۔( مرہٹی )۔ آفو
۔( تامل )۔ ابینی
۔( بنگالی )۔ آپھن
۔( سندھی )۔ آفیم
Opium ۔( انگریزی )۔
جب پوست کے پودے کے پھول کی پنکھڑیاں جھڑ جاتی ہیں اور ڈوڈہ ابھی ہرے رنگ کا اور تقریبا 2 انچ موٹا ہوتا ہے تو اس کی سطح پر سہ پہر کے وقت چند شگاف لگا دیتے ہیں جو پوست کے اندر تک نہ جائیں ، شگاف دینے سے دودھ نلک کر پوست کے اوپر ہی جم جاتا ہے ، اس اگل صبع کھرچ کر خشک کر لیتے ہیں یہ خام افیون کہلاتی ہے تازہ حالت میں ملائم  نمدار اور دانے دار ہوتی ہے ، افیون آبکاری یعنی ٹھیکے کی افیون مربع ٹکڑوں کی شکل میں ہوتی ہے لالچی دوکاندار خالص افیون میں ایلوا اور رسونت ملا دیتے ہیں ، خالص افیون آگ لگانے سے جلتی ہے اور پانی میں خوب گھلتی ہے 
قوت اس کی 50 سال تک قائم رہتی ہے 
رنگ : سیاہی مائل بھورا
ذائقہ : تلخ اور منشی 
مزاج : سرد اور خشک چوتھے درجہ میں 
مقدار خوراک : مونگ کے دانہ کے برابر
مقام پیدائش : غازی پور (یوپی) ۔پٹنہ ، صوبہ بہار ، افغانستان   اور مالہ ہندوستانی ریاستوں، اندور ، گوالیاربھوپال اور کوٹا میں تیار شدہ افیون کو مالوہ کی افیون کہتے ہیں 
افیون طبؐی بشکل سفوف پٹنہ سے آتی ہے اس میں کوئی ملاوٹ نہیں ہوتی اور اس کے اندر جوہر افیون ( مارفیا ) 8 تا 10 فیصد موجود ہوتا ہے مصلح جدوار زعفران ، اور جندبیدستر
افعال و استعمال : سدہ پہدا کرتی ہے ، قابض ہے ، اعضاء کو سن کردیتی ہے مخدر اور مسکن اوجاعع ہونے کی وجہ سے درد سر ، درد عصابہ ، ذات الجنب ، ، وجع مفاصل ، درد کمر ، درد گوش ، درد چشم  تقریبا تمام دردوں کو طلاءً قطوراءً اور تمریخاً تسکین دیتی ہے اور نیند آور ہے ، یہ باع قوت نشہ جنون ، بے خوابی ،اور اوجاع باطنی میں کھلاتے ہیں سرعت انزال کو مفید ہے اور ممسک ادیات کا جزو اعظم ہے ، خراش دار کھانسی کیلئے بیت مفید ہے لیکن جب پھیپھڑے بلغم سے بھرے ہوئے ہوں تو ایسی حالت میں افیون فائدہ کی بجائے نقصان دیتی ہے سدہ نکالنے کے بعد قابض ہونے کی وجہ سے اسہال اور پیچش میں استعمال کرتے ہیں ، نیز اسقاط حمل کو روکنے کیلئے مفید ہے اس کو کچھ عرصہ لگاتار استعمال کرنے سے اس کی عادت پڑھ جاتی ہے جو بعد میں مشکل سے چھوٹتی ہے 
موم روغن کے ہمراہ ضماد کرنا خشک اور تر خارش میں مفید ہے افیون کو کسی سفوف یا معجون میں شامل کرنا ہو تو آگ پر بریاں کر کے باریک پیسنا چاہیئے
ویدک طب افیون سے نا آشنا تھی چنانچہ چکروت اور سشرت وغیرہ قدیم سنسکرت کتابوں میں اس کا کہیں ذکر نہیں آیا اس لیئے خیال کیا جاتا ہے کہ افیون اس ملک میں مسلمان حکماء کی آمد کے ساتھ ہی آئی تھی 
یہ انگریزی طب ۔( ایلو پیتھی )۔ میں بکژت استعمال ہو رہی ہے ، اور اس میں سے کئی قسم کے کھار ( ایلکلائڈ ) برآمد کئے گئے ہیں جن میں مارفیں کوڈین اور نارکوٹین زیادہ مشہور ہیں  ۔( افیون کے پوست سے جو بیج نکلتے ہیں اس کو خشخاش کہتے ہیں )۔  ۔(خشخاش کی تفصیل دیکھنے کیلئے یہاں کلک کریں )۔

۔( سم قاتل  ہے )۔




      

دھتورہ , Stramonium

دھتورہ ، Stramonium



دھتورہ کے نام دوسری زبانوں میں

۔( ہندی )۔ دھتورہ

۔( سندھی )۔ چریودا تورو

۔( عربی )۔ جوزماثل

۔( فارسی )۔ تاتورہ - گوز ماثل

۔( انگریزی )۔
Stramonium . Thorn Apple

ایک خود رو  خار دار پودا ہے جس کا پتہ بینگن کے پودے کے پتوں کے مشابہ ہوتا ہے پھولوں کی رنگت کے لحاظ سے سفئد اور سیاہ دو قسم کا ہوتا ہےپھل اخروٹ سے بڑا ہوتا ہےاور اس پر باریک خار لگے ہوتے ہیں اور اس پھل کے اندر بیج بھرے ہوئے ہوتے ہیں دھتورہ کے پتے اور بیج ۔( تخم )۔ دوا کے طور پر استعمال ہوتے ہیں پھول کا رنگ سفید اور دوسری قسم دھتورہ سیاہ کے پھول سفید نیلگوں پیج بھورا اور سیاہ 
ذائقہ تلخ 
مزاج : سرد درجہ چہارم خشک درجہ چہارم
مقدار خوراک : ایک چاول سے لیکر 3 چاول کی مقدار
مقام پیدائش : ہر جگہ سڑکوں کے کنارے اور گاؤں کے آس پاس 
مصلح اس کا روغن زرد ہے
افعال و استعمال : بیرونی طور پر مسکن و مخدر ہےدھتورہ کو تیل میں مختلف طریقوں سے شامل کر کے وجع المفاصل نقرص اور درد پہلو وغیرہ پر مالش کرتے ہیں درد سر میں پیشانی پر ضماد کرتے ہیں ، پھوڑے پھنسیوں کو پھوڑنے کیلئے دھتورہ کے پتے کو تیل سے چپڑ کر گرم کر کے پھوڑے کے اوپر باندھتے ہیں 
دمہ کے دورہ کو روکنے کیلئے دھتورہ کے خشک پتوں کی دھونی منہ میں لیتے ہیں یا پھر دھتورہ کے پتوں کو تمباکوں کی جگہ حقہ کی چلم میں رکھ کر پلاتے ہیں مناسب ادویہ کے ساتھ اس کے بیجوں کو بشکل گولی دمہ ، نزلہ ، کھانسی ، جریان سرعت انزال ، اور امساک کیلئے استعمال کرتے ہیں اس کا جوہر موثرہ ہائیوسین ہے اس کے علاوہ اس میں ہائیو سائمین اٹرو پین کا جز بھی پایا جاتا ہے یہ ایک زہریلی چیز ہے اور 8 رت سے زیادہ قاتل ہے اس کی زیادہ مقدار کھانے سے گلا خشک ، چہرہ سرخ اور حواس باطل ہو جاتے ہیں پتلیاں پیھل جاتی ہیں آواز بیٹھ جاتی ہے ،ایسی حالت میں رائی کا سفوف 6 گرام ایک پاؤ پانی میں ملا کر پلا کر قے کرائیں ، اس کے بعد مغز پنبہ دانہ ۔( بنولہ )۔ کا شیرہ پلائیں جسم سرد ہو تو بغلوں اور رانوں میں گرم بوتل رکھیں اس کے ٹنکچر  اور دیگر مرکبات فارما کوپیا میں بھی درج ہیں اور حب الشفا اور حب سیکران حب ممسک اس کے مشہور مرکبات ہیں 
  ۔( سم قاتل )۔

دھتورہ سفید کا پھول
دھتورہ سیاہ کا پھول

        

پیر، 7 دسمبر، 2015

آل
نام دوسری زبانوں میں 
عربی : بقم 
فارسی : بکم 
ہندی : دکھشنی
 بنگالی :بکم کا شٹھ ، پتنگ لکڑ بھی کہتے ہیں
 انگریزی
 Hematoxylon     

یہ درخت بکم ہندی کی لکڑی کا اندرونی حصہ ہے اس میں گیلک ایسڈ ،ٹینک ایسڈ 
اور ایک رنگ دار مادہ ساپن ریڈ پائے جاتے ہیں
رنگ:سرخ رنگ کی لکڑی
ذائقہ:قدرے تلخ
مزاج:گرم درجہ سوم ،خشک درجہ چہارم
مقام پیدائش : پیگو (برما )مدارس ،دکن وغیرہ
شناخت:سرخ صندل   کی لکڑی کے مشابہ ہوتی ہے ،لیکن زیادہ سخت اورز محنت ہوتی ہے
مقدار خوراک :دو گرام تا تین گرام
افعال  و استعمال:باریک پیس کر زخموں پر چھڑکتے ہیں ، جریان خون کو روکنے اور زخم مند مل کرنے میں مفید ہے بچوں کو اسہال و پیچش میں کھلاتے ہیں ا س کے 
جوشاندے سے منہ دھونا چہرے کے رنگ کو نکھارتا ہے اور اس سے سیلان الرحم  میں پچکاری کرتے ہیں زیادہ مقدار میں دینے سے خشکی پیداکر کے مہلک ثابت ہوتا ہے بقدر پندرہ گرام زہر قاتل ہے نیز کپڑے رنگنے اور سرخ روشنائی بنانے میں کام آتی ہے    



 

اتوار، 13 ستمبر، 2015

افیون ، Opium

Opium ، افیون
 نام 
۔( عربی )۔ افیون ، لبن الخشخاش
۔( گجراتی )۔ اپو 
۔( مرہٹی )۔ آفو
۔( تامل )۔ ابینی
۔( بنگالی )۔ آپھن
۔( سندھی )۔ آفیم
Opium ۔( انگریزی )۔
جب پوست کے پودے کے پھول کی پنکھڑیاں جھڑ جاتی ہیں اور ڈوڈہ ابھی ہرے رنگ کا اور تقریبا 2 انچ موٹا ہوتا ہے تو اس کی سطح پر سہ پہر کے وقت چند شگاف لگا دیتے ہیں جو پوست کے اندر تک نہ جائیں ، شگاف دینے سے دودھ نلک کر پوست کے اوپر ہی جم جاتا ہے ، اس اگل صبع کھرچ کر خشک کر لیتے ہیں یہ خام افیون کہلاتی ہے تازہ حالت میں ملائم  نمدار اور دانے دار ہوتی ہے ، افیون آبکاری یعنی ٹھیکے کی افیون مربع ٹکڑوں کی شکل میں ہوتی ہے لالچی دوکاندار خالص افیون میں ایلوا اور رسونت ملا دیتے ہیں ، خالص افیون آگ لگانے سے جلتی ہے اور پانی میں خوب گھلتی ہے 
قوت اس کی 50 سال تک قائم رہتی ہے 
رنگ : سیاہی مائل بھورا
ذائقہ : تلخ اور منشی 
مزاج : سرد اور خشک چوتھے درجہ میں 
مقدار خوراک : مونگ کے دانہ کے برابر
مقام پیدائش : غازی پور (یوپی) ۔پٹنہ ، صوبہ بہار ، افغانستان   اور مالہ ہندوستانی ریاستوں، اندور ، گوالیاربھوپال اور کوٹا میں تیار شدہ افیون کو مالوہ کی افیون کہتے ہیں 
افیون طبؐی بشکل سفوف پٹنہ سے آتی ہے اس میں کوئی ملاوٹ نہیں ہوتی اور اس کے اندر جوہر افیون ( مارفیا ) 8 تا 10 فیصد موجود ہوتا ہے مصلح جدوار زعفران ، اور جندبیدستر
افعال و استعمال : سدہ پہدا کرتی ہے ، قابض ہے ، اعضاء کو سن کردیتی ہے مخدر اور مسکن اوجاعع ہونے کی وجہ سے درد سر ، درد عصابہ ، ذات الجنب ، ، وجع مفاصل ، درد کمر ، درد گوش ، درد چشم  تقریبا تمام دردوں کو طلاءً قطوراءً اور تمریخاً تسکین دیتی ہے اور نیند آور ہے ، یہ باع قوت نشہ جنون ، بے خوابی ،اور اوجاع باطنی میں کھلاتے ہیں سرعت انزال کو مفید ہے اور ممسک ادیات کا جزو اعظم ہے ، خراش دار کھانسی کیلئے بیت مفید ہے لیکن جب پھیپھڑے بلغم سے بھرے ہوئے ہوں تو ایسی حالت میں افیون فائدہ کی بجائے نقصان دیتی ہے سدہ نکالنے کے بعد قابض ہونے کی وجہ سے اسہال اور پیچش میں استعمال کرتے ہیں ، نیز اسقاط حمل کو روکنے کیلئے مفید ہے اس کو کچھ عرصہ لگاتار استعمال کرنے سے اس کی عادت پڑھ جاتی ہے جو بعد میں مشکل سے چھوٹتی ہے 
موم روغن کے ہمراہ ضماد کرنا خشک اور تر خارش میں مفید ہے افیون کو کسی سفوف یا معجون میں شامل کرنا ہو تو آگ پر بریاں کر کے باریک پیسنا چاہیئے
ویدک طب افیون سے نا آشنا تھی چنانچہ چکروت اور سشرت وغیرہ قدیم سنسکرت کتابوں میں اس کا کہیں ذکر نہیں آیا اس لیئے خیال کیا جاتا ہے کہ افیون اس ملک میں مسلمان حکماء کی آمد کے ساتھ ہی آئی تھی 
یہ انگریزی طب ۔( ایلو پیتھی )۔ میں بکژت استعمال ہو رہی ہے ، اور اس میں سے کئی قسم کے کھار ( ایلکلائڈ ) برآمد کئے گئے ہیں جن میں مارفیں کوڈین اور نارکوٹین زیادہ مشہور ہیں  ۔( افیون کے پوست سے جو بیج نکلتے ہیں اس کو خشخاش کہتے ہیں )۔  ۔(خشخاش کی تفصیل دیکھنے کیلئے یہاں کلک کریں )۔

۔( سم قاتل  ہے )۔




      

دھتورہ , Stramonium

دھتورہ ، Stramonium



دھتورہ کے نام دوسری زبانوں میں

۔( ہندی )۔ دھتورہ

۔( سندھی )۔ چریودا تورو

۔( عربی )۔ جوزماثل

۔( فارسی )۔ تاتورہ - گوز ماثل

۔( انگریزی )۔
Stramonium . Thorn Apple

ایک خود رو  خار دار پودا ہے جس کا پتہ بینگن کے پودے کے پتوں کے مشابہ ہوتا ہے پھولوں کی رنگت کے لحاظ سے سفئد اور سیاہ دو قسم کا ہوتا ہےپھل اخروٹ سے بڑا ہوتا ہےاور اس پر باریک خار لگے ہوتے ہیں اور اس پھل کے اندر بیج بھرے ہوئے ہوتے ہیں دھتورہ کے پتے اور بیج ۔( تخم )۔ دوا کے طور پر استعمال ہوتے ہیں پھول کا رنگ سفید اور دوسری قسم دھتورہ سیاہ کے پھول سفید نیلگوں پیج بھورا اور سیاہ 
ذائقہ تلخ 
مزاج : سرد درجہ چہارم خشک درجہ چہارم
مقدار خوراک : ایک چاول سے لیکر 3 چاول کی مقدار
مقام پیدائش : ہر جگہ سڑکوں کے کنارے اور گاؤں کے آس پاس 
مصلح اس کا روغن زرد ہے
افعال و استعمال : بیرونی طور پر مسکن و مخدر ہےدھتورہ کو تیل میں مختلف طریقوں سے شامل کر کے وجع المفاصل نقرص اور درد پہلو وغیرہ پر مالش کرتے ہیں درد سر میں پیشانی پر ضماد کرتے ہیں ، پھوڑے پھنسیوں کو پھوڑنے کیلئے دھتورہ کے پتے کو تیل سے چپڑ کر گرم کر کے پھوڑے کے اوپر باندھتے ہیں 
دمہ کے دورہ کو روکنے کیلئے دھتورہ کے خشک پتوں کی دھونی منہ میں لیتے ہیں یا پھر دھتورہ کے پتوں کو تمباکوں کی جگہ حقہ کی چلم میں رکھ کر پلاتے ہیں مناسب ادویہ کے ساتھ اس کے بیجوں کو بشکل گولی دمہ ، نزلہ ، کھانسی ، جریان سرعت انزال ، اور امساک کیلئے استعمال کرتے ہیں اس کا جوہر موثرہ ہائیوسین ہے اس کے علاوہ اس میں ہائیو سائمین اٹرو پین کا جز بھی پایا جاتا ہے یہ ایک زہریلی چیز ہے اور 8 رت سے زیادہ قاتل ہے اس کی زیادہ مقدار کھانے سے گلا خشک ، چہرہ سرخ اور حواس باطل ہو جاتے ہیں پتلیاں پیھل جاتی ہیں آواز بیٹھ جاتی ہے ،ایسی حالت میں رائی کا سفوف 6 گرام ایک پاؤ پانی میں ملا کر پلا کر قے کرائیں ، اس کے بعد مغز پنبہ دانہ ۔( بنولہ )۔ کا شیرہ پلائیں جسم سرد ہو تو بغلوں اور رانوں میں گرم بوتل رکھیں اس کے ٹنکچر  اور دیگر مرکبات فارما کوپیا میں بھی درج ہیں اور حب الشفا اور حب سیکران حب ممسک اس کے مشہور مرکبات ہیں 
  ۔( سم قاتل )۔

دھتورہ سفید کا پھول
دھتورہ سیاہ کا پھول