سرس ,
نام : دوسری زبانوں میں
عربی : سلطان الاشجار
فارسی : درخت زکریا
پنجابی : شریہنہ
مرہٹی : شرس
گجراتی : شرسٹرو
بنگالی : شریس گاچھ۔ سرز
سندھی : سرنھن
انگریزی
نام : دوسری زبانوں میں
عربی : سلطان الاشجار
فارسی : درخت زکریا
پنجابی : شریہنہ
مرہٹی : شرس
گجراتی : شرسٹرو
بنگالی : شریس گاچھ۔ سرز
سندھی : سرنھن
انگریزی
Albizia lebbeck
لاطینی
Acacia Speciosa
Acacia Speciosa
ایک بڑا درخت ہے پھلیاں لمبی لمبی اور چوڑی اس کی چھال اور تخم دواءً مستعمل ہے
رنگ : پتے سبز بیج بھورے سرخی مائل
ذائقہ :تلخ
مزاج :سرد و خشک بدرجہ دوم
مقدار خوراک :چھال پانچ گرام سے سات گرام اور تخم دو گرام چار گرام تک
مقام پیدائش : وسط ہند جنوبی ہند پنجاب
افعال و استعمال
چھال کو پانی میں جوش دے کر کلی کرنا دانتوں اور مسوڑوں کو مضبوط کرتاہے اس کا جوشاندہ اورام بدن اور جلدی امراض میں مفید ہے تخم سرس کو باریک پیس کر نزلہ اور زکام اور آدھ سیر کی درد میں نسوار لیتے ہیں اور اس کی شہد میں معجون بنا کر مرض خنازیر میں کھلاتے ہیں تخموں کا سفوف بنا کر خونی بواسیر میں بھی کھلاتے ہیں ان کا سرمہ انکھوں کے ہر مرض کیلئے اکسیر ہے تخم سرس جالی مقوی ، مغلظ منی اور دافع نزلہ ہیں اس لئے ان کا سفوف بنا کر ضعف باہ اور نزلہ کے دور کرنے کیلئے بھی کھلایا جاتا ہے سرس کی پھلی کو قینچی سے باریک کتر کر اس کا سفوف بنا لیں اور تھوڑا سا سفوف آگ پر ڈال کر دھواں لیں تو مرض دمہ میں سانس پھولنا موقوف ہو جاتا ہے
رنگ : پتے سبز بیج بھورے سرخی مائل
ذائقہ :تلخ
مزاج :سرد و خشک بدرجہ دوم
مقدار خوراک :چھال پانچ گرام سے سات گرام اور تخم دو گرام چار گرام تک
مقام پیدائش : وسط ہند جنوبی ہند پنجاب
افعال و استعمال
چھال کو پانی میں جوش دے کر کلی کرنا دانتوں اور مسوڑوں کو مضبوط کرتاہے اس کا جوشاندہ اورام بدن اور جلدی امراض میں مفید ہے تخم سرس کو باریک پیس کر نزلہ اور زکام اور آدھ سیر کی درد میں نسوار لیتے ہیں اور اس کی شہد میں معجون بنا کر مرض خنازیر میں کھلاتے ہیں تخموں کا سفوف بنا کر خونی بواسیر میں بھی کھلاتے ہیں ان کا سرمہ انکھوں کے ہر مرض کیلئے اکسیر ہے تخم سرس جالی مقوی ، مغلظ منی اور دافع نزلہ ہیں اس لئے ان کا سفوف بنا کر ضعف باہ اور نزلہ کے دور کرنے کیلئے بھی کھلایا جاتا ہے سرس کی پھلی کو قینچی سے باریک کتر کر اس کا سفوف بنا لیں اور تھوڑا سا سفوف آگ پر ڈال کر دھواں لیں تو مرض دمہ میں سانس پھولنا موقوف ہو جاتا ہے
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں